11 ستمبر 2025 - 15:57
امریکہ کی خیانت کے بعد ہم نئے شرکاء کی تلاش میں ہیں، قطر + تصویر

ویب سائٹ ایکسیوس نے رپورٹ کیا کہ قطر کے وزیر اعظم نے وائٹ ہاؤس کو اطلاع دی ہے کہ دوحہ پر اسرائیلی حملے میں امریکہ کی خیانت کے بعد، وہ واشنگٹن کے ساتھ سیکیورٹی تعاون پر نظرثانی کریں گے اور اپنے لیے دوسرے شراکت دار تلاش کریں گے۔"

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ویب سائٹ ایکسیوس نے رپورٹ دی ہے کہ چونکہ بعض رپورٹوں کے مطابق، صہیونی ریاست کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے دوحہ پر میزائل حملے سے پہلے ٹرمپ یا ان کے کسی بڑے مشیر سے مشورہ نہیں کیا، اس کے نتیجے میں نہ صرف اسرائیل کے لئے اس کے منفی نتائج ہوں گے بلکہ بین الاقوامی سطح پر امریکہ کی ساکھ بھی متاثر ہو گئی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحم بن جاسم آل ثانی نے وائٹ ہاؤس سے کہا ہے کہ "خیانت، دھوکہ دہی اور غداری پر مبنی" اس کارروائی کے بعد ان کا ملک واشنگٹن کے ساتھ اپنے سیکیورٹی تعاون پر نظر ثانی کرے گا۔

مذاکرات هسته ای ایران با روسیه و چین در پکن

وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں واضح کیا کہ خلیج فارس کی عرب ریاستوں کے رہنما اس بات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں کہ رد عمل کیا ہونا چاہئے؟

اس رپورٹ کے مطابق، جب امریکہ نے 12 روزہ جنگ کے دوران ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تو ایران نے قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے العدید پر حملہ کیا۔ اس کے فوراً بعد، اسرائیلی ریاست نے دوحہ، قطر میں حماس کی مذاکراتی ٹیم پر حملہ کیا۔ اس پر آل ثانی نے وائٹ ہاؤس کے ایلچی اسٹیو وٹکاف کو خبردار کیا کہ قطر واشنگٹن کے ساتھ اپنی سیکیورٹی شراکت کا گہرائی سے جائزہ لے گا اور "شاید دوسرے شراکت دار بھی تلاش کرے گا" جو ضرورت پڑنے پر اس کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے۔

ٹرمپ نے نیتن یاہو سے قطر پر اگلے حملے کے سلسلے میں اپیل کی!!

دو باخبر ذرائع نے ایکسیوس کو بتایا کہ ٹرمپ نے بنیامین نیتن یاہو سے اپیل کی ہے کہ کہ وہ واشنگٹن کو یقین دہانی کرائے کہ وہ قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا!!

اگرچہ قطر نے امریکہ کو خبردار کیا تھا، ایکسیوس کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو نے اب تک اس حرکت کے لئے واضح طور پر معذرت نہیں کی ہے اور ٹرمپ کی درخواست کے باوجود یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ وہ دوبارہ حملہ کر سکتا ہے۔

ٹرمپ کے مشیروں نے اپنے عوامی تبصروں میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ قطر پر اسرائیل کے حملے سے حیران ہیں!! اور ٹرمپ نے تظاہر کیا ہے کہ "وہ اس ساری صورتحال سے خوش نہیں ہیں اور یہ کہ "میں اس کے تمام پہلوؤں سے بہت پریشان تھا۔"

رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے قطر ساتواں ملک ہے جس پر صہیونی ریاست نے بمباری کی ہے۔

ٹرمپ کے قریبی ذرائع نے ایکسیوس کو بتایا کہ قطر پر حملے کے حوالے سے نیتن یاہو اور اس کے مشیر رون ڈرمر کے رویے نے ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں کو ماضی کے وہی رویے یاد دلائے جو ٹرمپ کے پہلے دور حکومت میں ان کے اور نیتن یاہو کے درمیان تناؤ اور اختلاف کا باعث بنے تھے۔

ٹرمپ نیتن یاہو سے: قطر پر دوبارہ حملہ نہیں ہونا چاہئے

رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے منگل کو نیتن یاہو کے ساتھ دو بار ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور قطر پر حملے پر بات چیت کی۔ ٹرمپ نے پہلی کال میں اسرائیل کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا اور 'دل ہی دل میں سوچا' کہ اس کاروائی کا طویل مدتی فائدہ کیا ہے!

دو باخبر ذرائع کے کہنے کے مطابق ٹرمپ نے نیتن یاہو سے کہا کہ "یہ ناقابل قبول ہے، میں چاہتا ہوں کہ اس نہ دہرایا جائے۔"

اس کے بعد ٹرمپ نے قطری امیر اور وزیر اعظم کو آگاہ کیا، جو دونوں ہی غصے میں تھے۔

ایک سابق امریکی اہلکار نے بتایا کہ قطری وزیر اعظم نے امریکی حکام کو بتایا کہ "جو کچھ ہؤا، ہم اسے اسرائیل اور امریکہ کی طرف سے غداری اور فریب کاری کے طور پر دیکھتے ہیں۔" دھوکہ دہی کے طور پر دیکھا گیا۔

رپورٹ کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے اس واقعے پر تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے بدھ کو ایک ویڈیو میں اپنے اس جرم کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ "اگر حماس کے رہنما قطر میں رہے تو اسرائیل دوسرا حملہ کرنے سے نہیں ہچکچائے گا۔"

صہیونی ریاست کے وزیر اعظم "بنیامین نتانیاہو" نے کھلی دھمکی دیتے ہوئے کہا: "میں قطر اور تمام دہشت گردوں کی میزبانی کرنے والے ممالک سے کہتا ہوں، یا تو انہیں نکال دیں یا انہیں انصاف کے حوالے کریں تاکہ ان پر مقدمہ چلایا جا سکے، ورنہ ہم خود یہ کام کریں گے۔"

نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ "قطر میں حماس پر اسرائیل کا حملہ نائن الیون کے بعد افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ کا تعاقب کرنے کی امریکہ کی کوششوں کے مترادف ہے"

اس نے کہا کہ "امریکہ نے نائن الیون کے بعد کیا کیا؟ اس نے یہ وعدہ کیا تھا کہ یہ خوفناک جرم کرنے والے دہشت گردوں کا پیچھا کرے گا خواہ وہ جہاں بھی ہوں۔ ہم نے بھی کل اسی مشن پر عمل کیا۔"

قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسرائیلی حملے کے جواب میں کہا: "بنیامین نیتن یاہو کو 'بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی' پر عدالت میں پیش کیا جانا چاہئے؛ کیونکہ قطر پر صہیونی حملے کو "ریاستی دہشت گردی" سمجھتے ہیں۔"

ان کا کہنا تھا کہ "قطر خطے میں اپنے شرکاء کے ساتھ مل کر کیونکہ "خلیج فارس کا پورا خطہ خطرے سے دوچار ہے" ۔

یورپی رہنماؤں اور دیگر ممالک نے بھی قطر کے دارالحکومت دوحہ پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے ۔

ادھر حماس نے زور دے کر کہا کہ "اسرائیلی حملہ ناکام ہو گیا ہے، کیونکہ اس کے اعلی راہنما رہنما زندہ بچ گئے ہیں۔"

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: ابو فروہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

 

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha